Tuesday, January 4, 2011

صحافیو ں اور صحافتی کارکنوں کی غیر قانونی بر طرفی

پی ایف یو جے کا نوائے وقت گروپ سے بڑی تعداد میں صحافیو ں اور صحافتی کارکنوں کی غیر قانونی بر طرفی پر سخت اظہار تشویش


اسلام آباد : پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس (پی ایف یو جے) نے اردو روزنامہ نوائے وقت اور انگریزی روز نامہ دی نیشن سے بڑی تعداد میں صحافیوں اور صحافتی کارکنوں کی بیک جنبش قلم غیر قانونی بر طرفی کے اقدام پر سخت تشویش اور اضطراب کا اظہار کرتے ہوئے اسے ظالمانہ ، سفاکانہ، غیر منصفانہ عمل قرار دیا ہے۔

پی ایف یو جے کے ترجمان نے منگل کے روز اپنے ایک بیان میں کہا کہ نوائے وقت اور دی نیشن کی انتظامیہ نے اچانک 525صحافیوں اور صحافتی کارکنوں جن کی بڑی تعداد لاہور ، راولپنڈی، اسلام آباد ، ملتان ، کراچی کے دفاتر میں گذشتہ دو تین دہائیوں سے کا م کر رہی ہے کو بلا جواز ملازمتوں سے بر طرفی کے حکمنامے جاری کر دیئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ نوائے وقت گروپ کی جانب سے صحافیوں کی وقتاً فوقتاً بلا جواز بر طرفی کو وطیرہ بنا لیا گیا ہے اور یہ اقدام بلا تعطل تسلسل کے ساتھ جاری ہے جبکہ حال ہی میں نوائے وقت کراچی کی جانب سے 14سینئر صحافتی اہلکاروں کے معاشی قتل کے احکامات صادر کئے گئے ہیں۔

انہوں نے بتا یا کہ تازہ ترین احکامات کا شکار ہونے والوں میں بچل لغاری سینئر رپورٹر ، قاری حسن جاوید میگزین ایڈیٹر ، مشتاق سہیل نیوز ایڈیٹر ، محمد انوار کاپی پیسٹر ، مخدوم حسین، حفیظ اللہ مشین مینز ، محمد یونس مشین مین ، محمد صدیق ، محمد سلطان ، نذیر وغیرہ شامل ہیں۔

پی ایف یو جے کے ترجمان نے کہا کہ مذکورہ برطرف ملازمین نوائے وقت کراچی کے بانی ملازمین میں شامل ہیں جنہوں نے خون پسینہ ایک کر تے ہوئے اپنی زندگی کا ایک بڑا عرصہ نوائے وقت کی تعمیر نو میں صرف کیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ انہی کارکنا ن کی محنتوں کا ثمر ہے کہ آج نوائے وقت گرو پ میڈیا سکریپ کی بجائے اربوں روپے مالیت کے اثاثوں پر مشتمل ایک بڑی امپائر کی صورت اختیار کر چکا ہے۔انہوں نے کہا کہ نوائے وقت اس وقت بھی اشتہارات اور دیگر مدات میں سالانہ بنیادوں پر کروڑوں روپے کی آمدنی حاصل کر رہا ہے جبکہ قومی خزانہ میں انکم ، ویلتھ اور دیگر ٹیکسز کی ادائیگی کی مد میں اس کا حصہ نہ ہونے کے برابر ہے پھر بھی وہ خود کو اصول و قانون کا چیمپئن قرار دیتا ہے۔

پی ایف یو جے کے ترجمان نے بتا یا کہ نوائے وقت انتظامیہ کی جانب سے یہ دعویٰ کیا گیا ہے کہ چونکہ مذکورہ ملازمین کی عمر کی بالائی حد پوری ہو چکی ہے لہذا ادارہ کو ان کی خدمات کی مزید ضرورت نہ ہے۔

یہاں یہ امر بھی قابل زکر ہے کہ نوائے وقت گروپ کی جانب سے کارکنان کو اپنے حقوق کے تحفظ کیلئے کسی قسم کی سرگرمیوں یا ٹریڈ یونین کی تشکیل کی اجازت نہ ہے جس کے باعث اس کے سیاہ و سفید پر مشتمل اقدامات کے خلاف آواز اٹھانا ممکن نہیں۔ مذکورہ گروپ کی جانب سے کارکنان کو لیبر لاز کے تحت ویج بورڈ ایوارڈز کی عدم فراہمی بھی صحافتی کارکنوں کے معاشی قتل کے مترادف ایک اقدام ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر یہ ملازمین عمر کی بالائی حدپوری بھی کر چکے ہیں تب بھی مذکورہ گروپ کو قوائد و ضوابط سمیت اخلاقی و انسانی اقدار کو مد نظر رکھتے ہوئے برس ہا برس سے ملازم محنتی و فرض شناص صحافتی کارکنا ن کو ریٹائرمنٹ سے قبل باقاعدہ اطلاع دینی چاہیے تھی اور انہیں ملازمت سے برطرفی کے پروانے فراہم کرنے سے قبل آگاہ کیا جانا ضروری تھا تاکہ وہ اپنا اور اپنے بچوں کا پیٹ پالنے کیلئے کو ئی متبادل انتظام کر سکتے۔

پی ایف یو جے کے ترجمان نے کہا کہ بد قسمتی سے نوائے وقت گروپ جو بظاہر خود کو جمہوریت کا چیمپئن ، انسانی حقوق ، رول آف لاء کا علمبردار ، قرآن و سنت اور نظریہ پاکستان کا کسٹوڈین قرار دیتے ہوئے بابائے قوم و بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح کے افکار کا پرچار کی ہے لیکن وہ قائد کے فرمودات کے مطابق قانون کی بالا دستی، انسانی واخلاقی اقدار کی پاسداری ، غیر جانبداری ، حقوق کی فراہمی اور انصاف سے عملی طور پر عاری نظر آتا ہے۔

پی ایف یو جے کے ترجمان نے کہا کہ صحافتی کارکنوں کے معاشی قتل عام اور ان کی برطرفی کے تناظر و حالات اور واقعات کے بارے میں نوائے وقت گروپ کی انتظامیہ کوئی مو زوں جواب دینے کی پوزیشن میں نہیں کیونکہ مختلف اوقات میں بغیر کسی پیشگی نوٹس اور واجبات کی ادائیگی کے صحافیوں پر اپنے دروازے بند کر دینا کسی بھی صورت اخلاقی ، انسانی اور قانونی ضابطے کے زمرے میں نہ آتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ لیبر لاز اور انصاف و قانون کے تقاضوں کے پیش نظر ہر ملازم کو بر طرفی سے کم از کم تین ما ہ قبل پیشگی نوٹس دیا جا نا ضروری ہے جبکہ ریلیونگ آرڈر کے موقع پر انہیں تین ماہ کی تنخواہ بمعہ الاؤنسز ، تمام بقایا جات بشمول پراویڈنٹ فنڈ ، گریجوایٹی ، پینشن دستاویزات اور ساتویں ویج بورڈ ایوارڈ کے مطابق ادائیگی بھی ضروری ہے۔ انہوں نے بتا یا کہ نوائے وقت گروپ نے ضابطہ کی ایسی کوئی کارروائی مکمل نہ کی ہے جو کہ انتظامی بد نیتی کی غماز ہے۔

پی ایف یو جے نے مذکورہ واقعہ کی پر زور مذمت کرتے ہوئے متعلقہ انتظامیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ برطرف کئے گئے ملازمین کو ان کے حقوق فوری طور پر فراہم کئے جائیں اور انہیں ساتویں ویج بورڈ ایوارڈ کی فراہمی سمیت دیگر قانونی کارروائی بھی مکمل کی جائے نیز برطرفی کے نوٹس کے ساتھ انہیں تین ماہ کی اضافی تنخواہ بھی فراہم کرنے کیلئے اقدامات کئے جائیں۔

پی ایف یو جے نے خبردار کیا کہ اگر نوائے وقت گروپ نے حسب ضابطہ اقدامات کو یقینی نہ بنایا اور بر طرف ملازمین کو تمام قواعد ولیبر لاز کے مطابق حقوق فراہم نہ کئے تو پی ایف یو جے ملک گیر احتجاج کی کال، گروپ کے دفاتر کے باہر مظاہرے کرنے اور دھرنے دینے پر مجبور ہوں گی۔

شمس الاسلام ناز
سیکرٹری جنرل
پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس
0300-8665523

No comments:

Post a Comment